گوادر ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات گوادر مجیب الرحمٰن قمبرانی اولڈ سٹی کے مختلف جاری ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کررہے جن میں سوریج اور اسکولوں کی تعمیر مرمت شامل ہیں
@QambraniMujeeb
Prime Minister Pakistan Mohammad Shehbaz Sharif and Chief Minister Balochistan Mir Abdul Quddus Bizenjo during visit of #Gwadar on 24. June. 2022
@CMShehbaz@AQuddusBizenjo
وزیرِاعظم شہباز شریف کی گوادر میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت۔ اجلاس میں وفاقی وزراء، وزراءِ مملکت، معاونینِ خصوصی، وزیرِ اعلی بلوچستان اور متعلقہ اعلی حکام کی شرکت۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے آج ایک روزہ دورہ گوادر کے موقع پر گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور انڈس اسپتال کے درمیان بین الاقوامی معیار کے اسپتال کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی سر پرستی کی۔
انہوں نے گوادر میں بجلی کے بیس لوڈ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ آئندہ سالوں میں بجلی کی طلب میں اضافے اور سپلائی کیلئے جامع منصوبہ بنا کر پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے پورے بلوچستان میں آف گرڈ بجلی کے منصوبوں کیلئے حکمتِ عملی مرتب کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم نے
62 میگاواٹ کے سولر منصوبے کے حوالے سے تین ہفتوں میں رپورٹ پیش کی ہدایت کی، اور سولر منصوبے اور مقامی آبادی کو سولر پینلز فراہم کرنے کے منصوبے کیلئے سولر پینلز کی پاکستان میں تیاری یقینی بنانے کا بھی حکم دیا۔
وزیر اعظم نے پانی کی گھر گھر فراہمی کیلئے پائپ لائنز کے نظام کو فی الفور بہتر کرنے کے بھی احکامات جاری کیے، اورمنصوبوں میں تعطل اور مجرمانہ غفلت برتنے والوں کی نشاندہی کیلئے فوراً انکوائری کروانے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو معینہ مدت میں پورا کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی اور بجلی کی فراہمی کے منصوبوں میں کسی قسم کا مزید تعطل قبول نہیں، اور گوادر میں 12 لاکھ گیلن یومیہ کا ڈی سیلینیشن پلانٹ جلد مکمل کیا جائے.۔
ایران سے مکران کی ٹرایسمشن لائن 6 ماہ جبکہ نیشنل گرڈ سے مزید 100 میگاواٹ کی فراہمی کیلئے ٹرانسمیشن لائن دسمبر 2022 تک مکمل کر لی جائے گی. اجلاس کو نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر تعمیراتی کام کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا.
اجلاس کو بتایا گیا کہ ایران سے 100 میگاواٹ کی فراہمی کے بعد گوادر میں مجموعی طور پر بجلی کی فراہمی 170 میگاواٹ تک پہنچ جائے گی جبکہ اس وقت بجلی کی طلب صرف 70 میگاواٹ ہے. سولر پینلز کی فراہمی اور آف گرڈ منصوبوں سے مقامی سطح پر بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی ہوجائے گی.